ماسکو:غیب کاعلم بے شک اللہ تعالیٰ کو ہی حاصل ہے کچھ لوگ اپنی ذہانت کی وجہ سے آنے والے حالات کا جائزہ لیتے ہیں اس میں سے ایک بابا اونگا ہے ۔بابا وانگا کا اس سے پہلے ہی وہ 2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے، 2004 میں سونامی، ایک سیاہ فام کے امریکی صدر بننے اور 2010ءمیں عرب ممالک میں ابھرنے والی انقلابی تحریکوں کی پیشین گوئی کر چکی ہیں۔
بابا وانگا کا انتقال 1996ءمیں ہوا لیکن اس سے پہلے ہی وہ 2001ءمیں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے اور 2004 میں سونامی، ایک سیاہ فام امریکی شہری کے امریکی صدر بننے اور 2010ء میں عرب دنیا میں ابھرنے والی انقلابی تحریکوں کے سلسلے ’عرب بہار‘ کی پیشین گوئی کر چکی تھیں۔ بابا وانگا کے مطابق 2016ء میں براعظم یورپ کے ملکوں کو مسلمان عسکریت پسندوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا جن کے نتیجے میں یورپ کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
بابا وانگا کی ساری باتیں اس کے پرستاروں نے تحریر کی تھیں۔ وہ جو کچھ اس سے سنتے اسے تحریر کر لیتے۔ بابا وانگا دعویٰ کرتی تھیں کہ اس کو کسی ناقابل فہم ذریعے سے لوگوں کی باتیں معلوم ہو جاتی ہیں۔ بابا وانگا نے سوویت یونین ٹوٹنے، چرنوبل کے حادثے، سٹالن کی تاریخ وفات اور روسی آبدوز کرسک کی تباہی بھی پیش گوئیاں بھی کیں جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔ 1989ء میں بابا وانگا نے کہا تھا کہ امریکی لوگ انتہائی خوف میں مبتلا ہوں گے جب ان پر دو آہنی پرندے حملہ کریں گے اور ہر طرف دہشت کا راج ہوگا۔
کہا جاتا ہے کہ یہ پیشگوئی نائن الیون کے بارے میں کی گئی تھی۔ یہ نابینا خاتون ویسے تو مدتوں سے شہ سرخیوں میں ہیں تاہم اسلامک سٹیٹ (داعش) کے خطرے کی وجہ سے ان کی پیشین گوئیوں پر آج کل نئے سرے سے بحث ہو رہی ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق بابا وانگا کی پیشن گوئیاں ہیں کہ 2018ءمیں چین دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور بن جائے گا۔ 2023ء زمین کے مدار میں ہلکی سی تبدیلی آئے گی۔ 2028ء میں انسان توانائی کا ایک نیا ذریعہ تلاش کر لے گا۔ اناج کی کمی ختم ہونا شروع ہو جائے گی۔ سیارے زہرہ کی جانب ایک انسانی خلائی مشن بھیجا جائے گا۔ 2033ءمیں قطبین پر جمی ہوئی برف پگھل جائے گی اور سمندروں میں پانی کی سطح بلند ہو جائے گی۔ 2043ءمیں مسلمانوں کو براعظم یورپ پر کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔
یورپ کے زیادہ تر حصے خلافت کے تحت آ جائیں گے جبکہ اس کا مرکز روم ہو گا۔ 2046ءانسان اپنی مرضی کے مطابق انسانی اعضاءبنا سکے گا۔ اعضاءکی تبدیلی امراض کے علاج کا ایک اہم ذریعہ بن جائے گا۔ 2066ءمیں ایک مسجد پر حملہ ہونے کے بعد امریکا غیر معمولی ہتھیار استعمال کرے گا جس سے درجہ حرارت اچانک گر جائے گا۔ سنہ 2100ءممیں مصنوعی سورج زمین کے تاریک حصوں کو روشنی دے گا۔
بابا وانگا کے مطابق 2111ءمیں انسان اور روبوٹ کو ملا کر سائیبورگ کے نام سے نئی مخلوق وجود میں لائی جائے گی۔ 2154ءمیں جانور ارتقاءکے عمل سے گزرتے ہوئے نصف انسان بن جائیں گے۔ 2017ءمیں زمین کو بے مثال خشک سالی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 2195ءمیں انسان پانی کے اندر رہائشی بستیاں بنا لے گا۔ 2196ءمیں ایشیا اور یورپ میں رہنے والوں کے ملنے سے انسان کی ایک نئی نسل وجود میں آئے گی۔
2201ءمیں سورج پر تابکاری کی سرگرمیاں سست پڑ جائیں گی اور درجہ حرارت گرنے لگے گا۔ 2288ءمیں ٹائم ٹریول ممکن ہو جائے گا۔ دوسرے سیاروں سے تعلق بنیں گے۔ 2480ءمیں دو مصنوعی سورج آپس میں ٹکرا جائیں گے۔ زمین پر تاریکی چھا جائے گی۔ جبکہ 5079ءمیں دنیا ختم ہو جائے گی۔