ویلز: برطانیہ میں چاقو زنی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق چاقو کے جرائم کی تعداد سالانہ تقریباً 50,000 تک پہنچ گئی ہے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ انگلینڈ اور ویلز میں چاقو زنی کے جرائم کے 48,716 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
یہ اعداد وشمار ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب وزراء کو چاقو کے جرائم کی وبا سے نمٹنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ جس میں گزشتہ سال 247 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ستمبر سے لے کر 12 مہینوں کے دوران 43 میں سے 41 پولیس فورس کو 48,716 چاقوزنی کے واقعات کی اطلاع دی گئی جو پچھلے سال کے مقابلے میں 5 فیصد زیادہ ہے۔ ان میں چاقو کے استعمال سے 22,000 سے زیادہ حملے شامل تھے جن کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔
لندن میں چاقو زنی سے ڈکیتیوں کی تعداد میں 19 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ 3,768 افراد کو چاقو لگنے سے زخمی ہونے واقعات کے ساتھ ہسپتال داخل کرایا گیا لیکن مجموعی طور پر چاقو کے جرائم کووڈ سے پہلے کی سطح سے 5 فی صد کم ہیں۔
ہوم ڈیپارٹمنٹ کے اعدادوشمار سے خطاب کرتے ہوئے کہ 2.18 ملین کیسز کو بغیر کسی مشتبہ کی شناخت کیے بند کر دیا گیا ہے ۔ سیاسی ماہرین اور جرائم پر نظر رکھنے والے افراد کاکہنا ہے کہ کنزرویٹو حکومت جرائم پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اوراسی وجہ سے ان پر تنقید بھی ہورہی ہے۔