آزادکشمیر کو بھار ت میں ضم کرنے کا اشتعال انگیز بیان، پاکستان کا دوٹوک جواب 

09:17 PM, 1 Feb, 2022

اسلام آباد:پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر کے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کے تحت آزاد جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کا اشتعال انگیز بیان صرف ان کی خام خیالی ہے ۔

پاکستان کا کہنا ہے بی جے پی اور آر ایس ایس کی سیاسی شخصیات کا بھارت کی اندرونی سیاست میں پاکستان کو گھسیٹنا وطیرہ بن چکا ہے، اس کا مقصد، مقبوضہ جموں و کشمیر میں سنگین زمینی صورتحال کا ادراک کرنے سے روکنا، اور بڑے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔ 

پاکستان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کئی دہائیوں سے جاری بھارتی جبر اور 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے باوجود کشمیریوں کا بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کا عزم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوا ہے۔

 بی جے پی کے وزراء کو اپنے آپ کو یاد دلانا چاہیے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس کی متعدد قراردادوں میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اس کی مرضی کے مطابق کیا جائے گا اور اقوام متحدہ کے زیراہتمام آزادانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے عوام اپنے استصواب رائے سے فیصلہ کریں گے۔ 

ایک بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کے تصورات سے دل بہلانے کے بجائے، بھارت کو مقبوضہ کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ ختم کرنا چاہیے  اور اپنی قابض افواج کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی بربریت کے لیے احتساب کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔

پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔

مزیدخبریں