ہماری کوشش ہے ایف بی آر کو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے، وزیر خزانہ

ہماری کوشش ہے ایف بی آر کو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے، وزیر خزانہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں لوگ ٹیکس نہیں دیتے اور ٹیکس، زرمبادلہ سمیت دیگر معاملات میں ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہے۔

نئے آٹومیشن آف کرنسی ڈیکلیئریشن سسٹم کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لوگ ٹیکس نہیں دیتے اور ٹیکس نہ دینے والوں تک پہنچ رہے ہیں جبکہ سامان چین سے آتا ہے لیکن انوائسنگ دبئی سے ہوتی ہے یہ تو اندھے کو بھی سمجھ آ جانا چاہیےکہ دال میں کچھ کالا ہے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ان سب کاموں کو رکاوٹوں سے پاک ہونا چاہیے اور چیزوں کو آٹومیشن سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے کیونکہ ٹیکس، زرمبادلہ سمیت دیگر معاملات میں ہم نے ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہے جبکہ ملک کا ٹیکس اور زر مبادلہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت آٹومیشن سمیت سب کام کر رہی ہے، حکومتی ادارے ذمہ داری سے کام کر رہے ہیں اور اصلاحات کا کام جاری ہے جبکہ ہم نے ترقی کرنی ہے اور آگے جانا ہے کیونکہ ملک کی ترقی کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایف بی آرکو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں انڈر انوائسنگ ہو رہی ہے اور انڈر انوائسنگ کے باعث ریونیو محصولات میں نقصان ہو رہا ہے جبکہ کسٹم میں بھی سنگل ونڈو سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 1990 میں غیر ملکی کرنسی کو باہر لے جانےکےلیےکھولا گیا، پہلے غیرملکی کرنسی باہر لے جانے کی گنجائش ہی نہیں تھی،لاکھوں ڈالر باہر لے جائےگئے،  سب کو اب ٹھیک کرنا ہے، ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس چوری روکیں گے۔

مصنف کے بارے میں