سپریم کورٹ کا فیصلہ ہماری کامیابی اور سجدہ شکر کا دن ہے، خالد مقبول صدیقی

سپریم کورٹ کا فیصلہ ہماری کامیابی اور سجدہ شکر کا دن ہے، خالد مقبول صدیقی
سورس: فائل فوٹو

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ آج کا دن ہماری کامیابی اور سجدہ شکر کا دن ہے کیونکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سندھ میں بسنے والے ہر شہری کے لیے ہے۔

سپریم کورٹ کے سندھ حکومت کو مقامی حکومتوں کے ساتھ ہم آہنگی اور اچھا ورکنگ ریلیشن رکھنے کی پابند کرنے سے متعلق فیصلے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے کارکنوں کو بہادر آباد مرکز طلب کر لیا۔

خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے فیصلہ کر دیا اور عمل درآمد کے لیے عوام کو مجبور نہ کریں جبکہ ایم کیو ایم کی ماؤں اور بہنوں نے اپنے حق کے لیے ڈنڈے کھائے۔

اس موقع پر سینٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ این ایف سی پر پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی جھوٹ بول رہے ہیں جبکہ 29 اگست 2016ء کو قانون اسمبلی میں پیش ہوتے ہی ہم نے مخالفت کی اور کورٹ گئے۔ کنور نوید نے سندھ ہائی کورٹ میں اس فیصلے پر عملدرآمد کے لئے رجوع کیا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ساری ڈسٹرکٹ کونسلز مبارکباد کی مستحق ہیں۔

خیال رہے کہ آج چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے سندھ میں بلدیاتی قانون سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی شق 74 اور 75 کو کالعدم قرار دے دیا اور کہا ہے کہ سندھ حکومت بااختیار بلدیاتی ادارے قائم کرنے کی پابند ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ بلدیاتی حکومت کے تحت آنے والا کوئی نیا منصوبہ صوبائی حکومت شروع نہیں کرسکتی، آئین کے تحت بلدیاتی حکومت کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات یقینی بنائے جائیں۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ سندھ حکومت مقامی حکومتوں کے ساتھ اچھا ورکنگ ریلیشن رکھنے کی پابند ہے، آئین کے تحت بلدیاتی حکومت کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات یقینی بنائے جائیں، سندھ حکومت تمام قوانین کی آرٹیکل 140 اے سے ہم آہنگی یقینی بنائے۔

اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سندھ کے دیگر بلدیاتی اداروں کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ایس بی سی اے، ایم ڈی اے، ایل ڈی اے، واٹر بورڈ کراچی، حیدر آباد  ڈیولپمنٹ اتھارٹی، سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور لاڑکانہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قوانین میں بھی تبدیلیاں لانے کا حکم دیا ہے۔

مصنف کے بارے میں