بہاولپور: وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ برطانیہ ، ناروے اور ڈنمارک ایسے ممالک ہیں جو مدینہ کی ریاست کے قریب ہیں جبکہ مسلمان ممالک مدینہ کی ریاست سے بہت دور ہیں۔ مغرب میں فلاحی ریاستیں ہیں جبکہ مسلمان ممالک میں مسلمان ہیں لیکن اسلام نہیں جبکہ مغرب میں اسلام ہے لیکن مسلمان نہیں ہیں۔بہت جلد جنوبی پنجاب کو صوبہ بنائیں گے۔
بہاولپور میں قومی صحت کارڈز کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ ڈاکٹرز دیہات میں جاتے ہی نہیں ہیں۔صحت کارڈز کے آنے سے صحت کے شعبے میں انقلاب آئے گا۔ پرائیویٹ شعبہ دیہات میں ہسپتال بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب نجی ہسپتال بنیں گے تو سرکاری ہسپتالوں پر بھی دباؤ آئے گا۔ ڈاکٹرز سے پوچھ گچھ ہوگی کہ مریض سرکاری ہسپتال میں نہیں آرہے نجی ہسپتال جا رہے ہیں تو بتائیں کیوں نہیں آ رہے ۔ اب سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سے پوچھ گچھ کوئی نہیں کرتا اور نہ ہی ان پر کوئی چیک اینڈ بیلنس ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن سے پوچھتا ہوں کہ اگر ہم نااہل ہیں تو اکانومسٹ نے ٹاپ تھری ممالک جو ترقی یافتہ ہیں ان میں پاکستان کو شامل کیا گیاہے۔ ہماری اچھی پالیسیوں کی پوری دنیا معترف ہے دنیا بھر کے مؤقر جریدے پاکستان کی معیشت کی ترقی کی تعریف کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری نے ملک کو لوٹا ۔ ان پر بھی بی بی سی نے ڈاکومنٹریز بنائیں کہ انہوں نے کیسے ملک کا پیسا لوٹا۔ سوئٹرز لینڈ کے پاس وسائل نہیں لیکن وہاں کرپشن نہیں اس لیے انہوں نے ترقی کی۔ اب ہم مدینہ کی ریاست کی چل پڑے ہیں۔
انہوں نے کہا ہمارا ڈاکوؤں سے مقابلہ ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمیں این آر او دے دو لیکن انہیں این آر او نہیں دوں گا۔ بڑے ڈاکو باہر ہیں لیکن چھوٹے ڈاکو جیل میں ہیں۔ دنیا کے تمام غریب ممالک میں یہ ہی مسئلہ ہے کہ وہاں بڑے بڑے ڈاکو آزاد ہیں جبکہ چھوٹے جیل میں ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے سپریم کورٹ بار تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں جاتے ہیں کہ نواز شریف جو مجرم ہےاور جھوٹ بول کر واپس گیا اس کو حکومت کرنے کا ایک اور موقع اور دیں۔سپریم کورٹ بار کو چاہیے کہ ایک پٹیشن یہ بھی کریں کہ جیلیں کھول دیں۔