اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال کی تحقیقات شفاف انداز میں آگے بڑھ رہی ہے جب تحقیقات میں مسئلہ درپیش ہوا تو پھر دیکھا جائے گا کہ جوڈیشل کمیشن بنانا ہے یا نہیں لیکن ابھی فوری طور پر ضرورت نہیں
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال میں ملوث 5 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کر چکے ہیں اور 2 افسران کے خلاف معطلی کے بعد انضباطی کارروائی بھی کر رہے ہیں۔ اس واقعے کے حوالے سے پورے گروپ کے خلاف بھی کارروائی ہو گی اور ہمیں ایک ماہ کا وقت دیا گیا تھا جو ابھی پورا نہیں ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحے کے حوالے سے 2 روز میں دوبارہ میٹنگ ہو گی اور اس پر بریفنگ لوں گا۔ لواحقین کو 2 کروڑ روپے کی رقم دینے کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کو رقم دیں گے میں نے کوئی مذاق تو نہیں کیا تھا۔
خیال رہے کہ سانحہ میں جاں بحق خلیل کے بھائی جلیل نے گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی کو کالعدم قرار دیا جائے اور واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔