اسلام آباد: سپریم کورٹ میں غیرمعیاری سٹنٹس کی فروخت پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آج بھی مریضوں غیر معیاری اسٹنٹس لگائے جا رہے ہیں۔ عدالت کی اولین ترجیح معاملے کو آئندہ کے لیے بہتر کرنا ہے۔ سٹنٹس کے معاملے کو خود مانیٹر کریں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ٹی وی پر رات کو بیٹھ کر عدالتی ریماکس پر تبصرے شروع کر دئیے جاتے ہیں۔ سنسنی پھیلانے والوں کے خلاف آرڈر پاس کر سکتے ہیں نہیں چاہتے کہ اسٹنٹ ڈلوانے والے خوفزدہ ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر معیاری اسٹنٹ کے معاملے میں اب بات میو اسپتال سے آگے بڑھ گئی ہے حکومت کو تفصیل دینا ہو گی۔ چیف جسٹس نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو حکم دیا کہ اسٹنٹس کی رجسٹریشن سے متعلق درخواستوں کا فوری فیصلہ کیا جائے اور قانون پر پورا اترنے والی غیر ملکی کمپنیوں کو رجسٹر کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ جنگی بنیادوں پر حل ہونا چاہیے۔ عدالت کو حکومتی وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ سٹنٹس کے حوالے سے 68 کمپنیاں پہلے سے رجسٹرڈ ہیں۔ کیس کی مزید سماعت اب سات فروری کو ہو گی۔