لاہور : آج یکم دسمبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ دن پہلی بار 1987ء میں منایا گیا تھا، جس کا مقصد ایڈز جیسے مہلک مرض سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا اور لوگوں کو اس مرض سے متعلق معلومات دینا ہے۔
ایڈز کے مرض کو دریافت ہوئے 25 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، اور دنیا بھر میں اب تک اس مرض کی وجہ سے کم از کم اڑھائی کروڑ سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ ایڈز کو انسانی تاریخ کا ایک خطرناک ترین مرض سمجھا جاتا ہے، جس کا ابھی تک کوئی مکمل علاج دریافت نہیں ہو سکا، تاہم اس کی رفتار کو سست کرنے والی ادویات موجود ہیں، جن کے بر وقت اور درست استعمال سے مریض کئی سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے، لیکن پاکستان میں ایچ آئی وی وائرس میں ہولناک اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں ایڈز پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ نشہ کرنے والے افراد کا سرنجوں کا غلط استعمال ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔
اس عالمی دن پر ماہرین نے ایڈز سے بچاؤ کے حوالے سے آگاہی دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے، تاکہ اس مرض کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور متاثرہ افراد کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔