شام: شام میں اپوزیشن اور اس کے اتحادیوں نے ملک کے سب سے بڑے شہر حلب کے بیشتر حصوں پر قبضہ کر لیا ہے، جو 2016 کے بعد پہلی بار ہے کہ حلب پر سرکاری فوج کا کنٹرول ختم ہوا ہے۔ جنگ کی صورتحال کی نگرانی کرنے والے اداروں کے مطابق، جھڑپیں جاری ہیں اور روسی لڑاکا طیاروں نے حلب کے مختلف علاقوں پر حملے کیے ہیں۔
دی سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے محققین، جو شام کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں، نے بتایا کہ ہفتے کے روز القاعدہ کی سابق شاخ سے تعلق رکھنے والے جہادی گروہ تحریرالشام اور اس کے اتحادیوں نے حلب کے اہم ترین علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، حلب کے گورنر، پولیس افسران اور سیکیورٹی حکام شہر سے نکل گئے ہیں، اور شہر میں تعینات سرکاری فوج بھی پسپائی اختیار کر گئی ہے۔ ایک صحافی نے بتایا کہ سرکاری فورسز بغیر زیادہ خونریزی کے شہر سے باہر نکل گئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے شامی فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شامی حکومت نے حلب کا ایئرپورٹ بند کر دیا ہے اور شہر کی طرف جانے والے تمام راستے بھی بند کر دیے ہیں، جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔