دبئی :اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کاکہنا ہےکہ عالمی درجہ حرارت پر کنٹرول ناگزیر ہوگیا، پیرس موسمیاتی معاہدے سے دور ہیں لیکن ابھی بھی دیر نہیں ہوئی ،ہم پیرس موسمیاتی معاہدے کے مقاصد سے میلوں دور ہیں۔
قوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دبئی میں عالمی موسمیاتی کانفرنس آف پارٹنر 28 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی درجہ حرارت پر کنٹرول ناگزیر ہوگیا، پیرس موسمیاتی معاہدے سے دور ہیں لیکن ابھی بھی دیر نہیں ہوئی ،ہم پیرس موسمیاتی معاہدے کے مقاصد سے میلوں دور ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو روک کر زمین کی حفاظت کرنا ہوگی۔ فوسل ایندھن کو جلانا بند کیا جانا چاہیے، فوسل فیول کمپنیاں فرسودہ کاروباری ماڈل کو دگنا نہ کریں ، حکومتیں فوسل فیول سبسڈی ختم کریں، منافع پر ونڈفال ٹیکس اپنائیں۔ان کاکہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنا ہونگے ۔
عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتیریس نے زور دے کر کہا کہ موسمیاتی انصاف بہت پہلے لازم ہوچکا، ترقی پذیر ممالک ان آفات سے تباہ ہو رہے ہیں جو انہوں نے پیدا نہیں کیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج صرف ایک اور ’ان باکس مسئلہ‘ نہیں بلکہ ماحولیات کا تحفظ کرنا دنیا کی ’قیادت کا سب سے بڑا امتحان‘ ہے۔
"Make this COP count.
— COP28 UAE (@COP28_UAE) December 1, 2023
Make this COP a game-changer.
Make this COP the new hope in the future of humankind."
- UN Secretary-General António Guterres @antonioguterres pic.twitter.com/C2fWTN3qer