غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی آخری روز بغیر کسی توسیع کے ختم ہو گئی۔ اسرائیل نےن غزہ پر حملوں کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی میں فضائی حملے دوبارہ شروع ہو گئے ہیں اور ہوائی جہاز سر پر منڈلاتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔
عرب میڈیا نے رپورٹ کیا کہ غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملوں اور توپ خانے سے فائرنگ کی بھی اطلاعات ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ شہر اور غزہ کی پٹی کے شمال میں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی جنگجو گروپوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔غزہ کی پٹی کے وسط میں نوصیرات اور بوریج پناہ گزین کیمپوں کے قریب بھی اسرائیلی ٹینک گولہ باری کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف لڑائی دوبارہ شروع کر دی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے اسرائیل کی حدود میں فائرنگ کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
Hamas violated the operational pause, and in addition, fired toward Israeli territory.
— Israel Defense Forces (@IDF) December 1, 2023
The IDF has resumed combat against the Hamas terrorist organization in Gaza. pic.twitter.com/gVRpctD79R
اسرائیل کے اس الزام پر حماس کی جانب سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ وہ قطر اور مصر کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر سے ہوا تھا جس میں دومرتبہ توسیع ہوئی اور آج جمعہ کی صبح جنگ بندی کا وقت ختم ہوگیا جس میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔
جنگ بندی کے آخری روز حماس نے مزید 8 اسرائیلیوں کو رہا کیا جس کے بدلے میں اسرائیلی جیل سے مزید30 فلسطینی قیدی رہا کیے گئے تھے ۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد زخمی ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کاکہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت سے کھنڈر بنی عمارتوں کے ملبے تلے 65 سو فلسطینی بچے دبے ہوئے ہیں ۔