اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مشترکہ اجلاس سے پاس شدہ 31 بلوں کی توثیق کردی ،صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت بلوں کی توثیق کی جس سے تما م 31 بلز قانون بن گئے ہیں ۔
پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں پیش کئے گئے 31 بل کو پارلیمان سے پاس کروانے کے بعد صدر کی منظوری سے باقاعدہ قانون بنا دیا گیا ہے ،جن بلز کی صدر نے توثیق کی ہے ان میں پرائیوٹائزیشن کمیشن، پورٹ قاسم اتھارٹی بل،اسلام آباد جسمانی تشدد کے خلاف بل ، عالمی عدالت انصاف بل ،سٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن بل ،کارپوریٹ ریسٹرکچرنگ بل، کووڈ 19 بل، اینٹی ریپ بل ،،اسلام آباد چیریٹی رجسٹریشن بل، رینٹ ریسڑکشن بل، انسداد کرپشن بل ،فیڈرل پبلک سروس کمیشن بل، کمرشل اور انڈسٹریل مقاصد کیلئے قرضوں کا بل ،نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن بل، اسلام آباد فوڈ سیفٹی بل ،امیگریشن بل، پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز بل ،گوادر پورٹ اتھارٹی ترمیمی بل، کمپنیز ترمیمی بل ،میری ٹائم سیکیورٹی ایجینسی ترمیمی بل اور نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی بل،مالیاتی ادارے محفوظ ٹرانزیکشن ترمیمی بل ،یونیورسٹی آف اسلام آباد، الکرم انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ اور نیشنل کالج آف آرٹس انسٹیٹیوٹ بل ،حیدر آباد انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ منیجمنٹ سائنسز بل ،جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹریبیوشن آف الیکٹرک پاور کی ریگولیشن كا ترمیمی بل ،صوبائی موٹر گاڑیوں کا ترمیمی بل، یونانی، ایور ویدک اور ہومیو پیتھک بل اور مُسلم فیملی لاء ترمیمی بل شامل ہیں۔
صدر عارف علوی نے مسلم فیملی لاء دوسرا ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی ہے ۔