اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے رواں مالی سال جولائی تا نومبر 1688 ارب روپے کا نیٹ ریوینیو حاصل کیا ہے جبکہ مقرر کردہ ہدف 1669 ارب روپے تھا اور پچھلے سال ان پانچ ماہ میں 1623 ارب روپے نیٹ ریونیو حاصل کیا گیا تھا۔ انکم ٹیکس کی مد میں 577 ارب روپے حاصل ہوئے، سیلز ٹیکس سے حاصل کردہ ریونیو 743 ارب، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 104 ارب اور کسٹمز ڈیوٹی 264 ارب رہی۔
ایف بی آر نے مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں گراس ریونیو 1773 ارب روپے اکھٹا کیا ہے جو کہ پچھلے مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 1664 ارب روپے تھا۔ اس طرح اس سال جولائی تا نومبر 109 ارب روپے گراس ریونیو میں اضافہ حاصل ہوا ہے۔ ماہ نومبر میں محاصل کی مد میں 347 ارب روپے حاصل ہوئے جب کہ مقرر کردہ ہدف 348 ارب روپے تھا۔
رواں سال جولائی تا نومبر اسی ارب روپے کے ریفنڈز جاری ہوئے جبکہ گزشتہ سال ریفنڈز اکتالیس ارب روپے کے تھے ۔ ماہ نومبر میں 17 ارب سے زائد کے ریفنڈز جاری ہوئے جو کہ گزشتہ سال چار ارب تھے۔ ریفنڈز میں اضافہ کے باوجود اس سال نومبر میں گزشتہ سال کی نسبت زائد ریونیو حاصل ہوا۔
رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں سمگل شدہ اشیا جن کی مالیت 27 ارب روپے ہے اور ان کو ضبط کیا گیا جبکہ پچھلے سال پہلے پانچ ماہ میں 18 ارب روپے مالیت کی اشیا ضبط ہوئی تھیں۔ ایف بی آر کے مطابق ریفنڈز اضافہ کی بدولت معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی ہے ۔ ایف بی آر تجارتی آسانی کی فراہمی کے لئے آٹومیشن، ای آڈٹ اور طریقہ کار سہل بنانے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہے۔
ایف بی آر نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچررز کی آسانی کے لئے ایک صفحہ پر مشتمل انکم ٹیکس گوشوارہ متعارف کیا ہے۔ ایف بی آر نے آئرس نظام کو اپ گریڈ کیا ہے جس کے تحت ٹیکس افسر کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کی اطلاع اب ٹیکس گزاروں کو ان کے ای میل ایڈریس اور ایس ایم ایس کے ذریعے بھی فراہم کی جائے گی۔ ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں سے کہا ہے کہ وہ ان سہولیات سے فائدہ اٹھائیں اور انکم ٹیکس گوشوارے آٹھ دسمبر 2020 تک جمع کروا لیں۔