لندن: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ان کی لندن میں کوئی جائیداد نہیں ہے اور صرف ان کے پاس ایک ہی پراپرٹی پاکستان میں ان کا گھر ہے اور جسے حکومت نے چھین لیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کیخلاف بے بنیاد الزامات لگائے گئے جبکہ دبئی میں اور لندن دونوں جگہ کوئی جائیداد نہیں ہے تاہم بچوں کا صرف ایک ولا ہے جو اُن کی ملکیت ہے کیونکہ وہ 17 سال سے کاروبار کر رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان واپس آنے کے بارے میں کہا کہ وہ تقریباً تین سال سے لندن میں ہیں اور ان کے وکلا پاکستان میں مقدمات کو دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے اور انسانی حقوق کہاں ہیںؤ اور نیب کی حراست میں لوگوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ان کا نام پاناما پیپرز میں نام نہیں تھا اور الزامات کے خلاف ثبوت پیش کر سکتا ہوں۔
خیال رہے کہ نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے خلاف مبینہ طور پر آمدنی سے زائد اثاثہ جات بنانے کا ریفرنس دائر کیا تھا جس میں انہیں مفرور قرار دیا گیا اور ان کے اثاثے منجمد کرنے احکامات دیئے گئے تھے جس پر گزشتہ سال اکتوبر میں تبسم اسحاق ڈار نے جائیداد کی بحالی کی استدعا کی تھی تاہم عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر خزانہ کی جائیداد پنجاب حکومت کے حوالے کر کے اسے نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔