کولمبو: سری لنکا میں لنکا پریمیئر لیگ ( ایل پی ایل ) کے ابتدائی میچز زور شور سے جاری ہیں ، گال گلیڈی ایٹر کی ٹیم مسلسل تیسری شکست سے دوچار ہوگئی ہے لیکن اس میچ میں محمد عامر اورافغانی کرکٹر کی نونک جھونک نے میچ کو مزید دلچسپ بنادیا ۔
تفصیلات کے مطابق دونوں کرکٹرز کے درمیان ہونے والی تکرار کے بعد شاہدآفریدی نوجوان فاسٹ باؤلر محمد عامر کے حق میں سامنے آگئے اور افغانی کرکٹر کو اچھی بھلی سنادی ۔ لنکا پریمئیر لیگ ایل پی ایل میں کینڈی ٹسکرزکے افغانی فاسٹ باؤلر نوین الحق اور گال گلیڈی ایٹرز کے محمد عامر کے درمیان میچ کے دوران تلخ کلامی ہوئی ، میچ کے بعد شاہد آفریدی نے افغانی باؤلر نوین الحق پر اپنے غصے کا اظہار بھی کیا ، شاہد آفریدی نے نوین الحق کو آنکھیں دکھاتے ہوئے پوچھا کہ معاملہ کیا تھا ۔ جس کے بعد دیگر کرکٹرز کے اسرار پر معاملہ رفع دفع ہوگیا ۔
واضح رہے کہ میچ کی شروعات میں محمد عامر جب بیٹنگ کرنے آئے تو انہوں نے پہلی ہی بال پر ٹسکرز کے نوین الحق کو چوکا لگایا ، جس پر نوین الحق نے محمد عامر کو کچھ کہا ، تاہم اوور کے بعد بھی دونوں کے درمیان تکرار ہوئی ، اور بات تلخ کلامی تک بھی پہنچی ،
Exchange Of Words Between Mohammad Amir , Shahid Afridi With Naveen Ul Haq ( Afghan Cricketer )
— How u Do'innn ???????? (@Kazim_zaidii) November 30, 2020
Afghanis Should Learn How To Respect Seniors ????????#LPL2020 #Amir #shahidafridi pic.twitter.com/9JIfj4Oq89
لیکن دونوں اطراف سے ساتھی کھلاڑیوں اور ایمپائرز نے معاملے کو رفع دفع کردیا ۔ نوین الحق جب اگلا اوور کروانے آئے تو عامر نے پہلی ہی گیند پر زور دار چھکا رسید کردیا ۔ جس کے بعد اوور کے آخر میں دونوں کے درمیان توں توں میں میں بھی ہوئی ۔
Things getting heated at the end of the Kandy Tuskers and Galle Gladiators Lanka Premier League match between Shahid Afridi and Afghanistan's 21 year-old Naveen-ul-Haq. "Son I was scoring 100s in international cricket before you were born" #LPL2020 #Cricket pic.twitter.com/eDfg1ecSi2
— Saj Sadiq (@Saj_PakPassion) November 30, 2020
میچ کے اختتام پر بھی نوین الحق اور محمد عامر کی یہ لفظی جنگ جاری رہی ۔ لیکن پھر جب گال گلیڈی ایٹر کے کپتان شاہد آفریدی کینڈ ٹسکرز کے کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے کے لیے آئے تو انہوں نے نوین الحق کو آنکھیں دکھائیں پھر کہیں جاکر معاملہ رفع دفع ہوا ۔