کرائسٹ چرچ: دورہ نیوزی لینڈ کیلئے گئی قومی ٹیم کے چھیالیس ارکان میں سے 42 کا وبائی ٹیسٹ منفی آ گیا ہے۔ تاہم کھلاڑیوں کو ابھی تک پریکٹس کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
نیوزی لینڈ کی محکمہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانی سکواڈ میں شامل تین ارکان میں وبائی وائرس پہلے سے ہی موجود تھا، جبکہ ایک رکن کا نتیجہ ابھی تک نہیں آیا ہے۔
دورہ نیوزی لینڈ کیلئے گئے قومی سکواڈ میں شامل کھلاڑی، ٹیم آفیشل اور دیگر اراکین گزشتہ آٹھ روز سے قرنطینہ میں ہیں۔ روانگی سے قبل ان تمام افراد کے پاکستان میں دو ٹیسٹ کئے گئے تھے جبکہ کرائسٹ چرچ میں ان کے تین ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔
6 کھلاڑیوں کے ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد حکومت نیوزی لینڈ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو آئسولیشن کی خلاف ورزی پر آخری وارننگ دی گئی تھی۔
پاکستان کے سابق لیجنڈ باؤلر شعیب اختر نے نیوزی لینڈ حکام کی جانب سے جاری بیانات اور قومی کھلاڑیوں کیساتھ روا رکھے گئے سلوک پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کوئی کلب لیول کی ٹیم نہیں ہے۔
خیال رہے کہ کپتان بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم دورہ نیوزی لینڈ میں دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلے گی۔ بابر اعظم نے دورے کیلئے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ کھلاڑی اچھا کھیل پیش کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ مجھ سمیت تمام کھلاڑی پاکستان میں پی ایس ایل اور دیگر طرز کی کرکٹ کھیل کر فارم میں ہیں۔ ہم نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے۔ پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کیخلاف رواں ماہ 18 دسمبر سے میدان میں اترے گی۔