لاہور: : حب الوطنی کا یہ سوال اس وقت پیدا ہوا، جب امریکا میں صدارتی انتخابات کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’’امریکا کو پھر سے عظیم بنائیں‘‘ کا نعرہ لگایا اور برطانیہ میں ’’اپنا ملک واپس لو‘‘ کے نعرے کے ذریعے یورپی یونین سے اخراج کا فیصلہ کیا گیا۔
18 سال یا اس سے زیادہ عمر رکھنے والے 19 ممالک کے افراد سے اکتوبر 2016ء میں ایک آن لائن سروے کیا گیا، جس میں آسٹریلیا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، برطانیہ، ہانگ کانگ، بھارت، انڈونیشیا، ملائیشیا، ناروے، فلپائن، سعودی عرب، سنگاپور، سویڈن، تھائی لینڈ، ویت نام، متحدہ عرب امارات اور امریکا شامل تھے۔ یہ نتائج جہاں قوموں کے اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں، وہاں بے جا حب الوطنی کو نمایاں کرنے کے لیے بھی کافی ہیں۔ اس کا مطلب کیا ہے؟ اس کا اندازہ آپ کو نمبر 2 پر موجود ملک سے ہوگا۔ فرانس پانچ فیصد فرانس کے صدر فرانسس اولاندے ملکی تاریخ کے غیر مقبول ترین رہنماء ہیں اور شاید یہی وجہ ہے کہ آبادی کا ایک معمولی حصہ ہی فرانس کو دنیا کا عظیم ترین ملک سمجھتا ہے۔ جرمنی پانچ فیصد دوسری جنگ عظیم کو چھ دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزر چکا، لیکن جرمن آج بھی حب الوطنی سے خوف کھاتے ہیں۔ ویت نام چھ فیصد 33 فیصد ویت نامی باشندوں نے سروے میں کہا کہ وہ اپنے ملک کو بیشتر دیگر ملکوں جیسا اچھا نہیں سمجھتے۔ یہ سروے میں شامل کسی بھی دوسرے ملک سے 10 فیصد زیادہ ہے۔ سویڈن سات فیصد 10 فیصد سے بھی کم سویڈش باشندے اپنے ملک کو کسی بھی دوسرے ملک سے بہتر سمجھتے ہیں البتہ 55 فیصد کا ماننا ہے کہ ان کا ملک بیشتر ممالک سے بہتر ہے۔ سنگاپور سات فیصد جنوب مشرقی ایشیاء کا یہ ملک پیچیدہ شناخت رکھتا ہے۔ یہ برطانوی سلطنت کی نو آبادی رہا اور دنیا کی واحد شہری ریاست ہے، جو کسی جزیرے پر قائم ہے۔ سویڈن کی طرح 55 فیصد سنگاپوری باشندے مانتے ہیں کہ ان کا ملک بیشتر دیگر ممالک سے بہتر ہے۔ ہانگ کانگ آٹھ فیصد ہانگ کانگ چین کا خود مختار انتظامی علاقہ ہے۔ علاقے میں چین کے حامیوں اور مکمل آزادی چاہنے والوں کے درمیان کشاکش جاری ہے۔ بچوں کے نصاب میں حب الوطنی کے اسباق پر خاصا ہنگامہ بھی چل رہا ہے۔ فن لینڈ گیارہ فیصد اپنے پڑوسی سویڈن کی طرح فن لینڈ کی بھی معمولی سی آبادی ہی اپنے ملک کو دنیا میں بہترین سمجھتی ہے البتہ 52 فیصد کا کہنا ہے کہ ان کا ملک بیشتر ممالک سے اچھا ہے۔ ناروے گیارہ فیصد شمالی یورپ کا ایک اور ملک کہ جہاں 11 فیصد عوام ہی یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا ملک دنیا میں سب سے بہترین ہے، لیکن 59 فیصد جواب دینے والے کہتے ہیں کہ وہ بیشتر ممالک سے اچھے ہیں۔ ملائیشیا گیارہ فیصد ملائیشیا بھی برطانیہ کی سابق نو آبادی ہے اور یہ ہر سال 31 اگست کو یوم آزادی مناتا ہے۔ 27 فیصد ملائیشیائی باشندے اپنے ملک کو دیگر ممالک سے بہتر سمجھتے ہیں جبکہ 34 فیصد کا سمجھنا ہے کہ یہ دوسرے ملکوں جتنا ہی اچھا ہے۔ ڈنمارک تیرہ فیصد گو کہ 13 فیصد ڈینش یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا ملک دنیا میں سب سے بہتر ہے، لیکن مزید 57 فیصد اسے بیشتر ممالک سے اچھا سمجھتے ہیں۔ برطانیہ تیرہ فیصد برطانیہ میں حب الوطنی تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
اس سروے کے مطابق 18 سے 24 سال کے صرف 15 فیصد نوجوان ہی خود کو حب الوطن سمجھتے ہیں جبکہ 60 سال سے زیادہ افراد میں یہ تعداد 49 فیصد ہے۔ 39 فیصد برطانوی افراد اپنے ملک کو دوسرے ممالک جتنا ہی اچھا سمجھتے ہیں جبکہ 32 فیصد اسے دوسرے ملکوں سے بہتر قرار دیتے ہیں۔ انڈونیشیا 14 فیصد جنوب مشرقی ایشیاء کا یہ ملک آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ملک ہے۔ گو کہ یہ نسلی اور مذہبی طور پر خاصا تقسیم ہے لیکن ملک کی اکثریت ایک ہی زبان بولتی ہے اور ان کا نعرہ ہی ’’تنوع میں اتحاد‘‘ ہے۔ فلپائن پندرہ فیصد فلپائن کے نو منتخب صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے جون میں عہدہ سنبھالا ہے اور وہ سخت گیر حب الوطنی کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ان کے انتخاب میں جیتنے کی وجہ بھی یہی ہے۔ تھائی لینڈ پچیس فیصد تھائی لینڈ میں حب الوطنی کا عام مطلب شاہی خاندان کی حد درجہ تعظیم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دو ماہ قبل اکتوبر میں جب شاہ کا انتقال ہوا، تو ملک سوگ میں ڈوب گیا، اتنا زیادہ کہ ملک کی معاشی نمو دسست پڑ گئی۔ سعودی عرب پچیس فیصد تیل کی دولت سے مالا مال مشرق وسطیٰ کی اس ریاست کے چوتھائی افراد اپنے ملک کو دنیا کا بہترین ملک سمجھتے ہیں جبکہ 42 فیصد کا ماننا ہے کہ سعودی عرب بیشتر ممالک سے اچھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی حب الوطنی میں دنیا میں سب سے آگے آگے دکھائی دیتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات ستائیس فیصد 2014ء میں عرب امارات میں نوجوانوں میں حب الوطنی اجاگر کرنے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گئے، یہی وجہ ہے کہ ملک کے 27 فیصد افراد امارات کو دنیا کا بہترین ملک سمجھتے ہیں جبکہ 49 فیصد شہریوں کا ماننا ہے کہ یہ دنیا کے بیشتر ممالک سے بہتر ہے۔ آسٹریلیا چونتیس فیصد آسٹریلیا کی ایک تہائی سے بھی زیادہ آبادی ملک کو دنیا میں بہترین سمجھتی ہیں۔ ملک میں 26 جنوری کو یوم آسٹریلیا منایا جاتا ہے، جو 1788ء میں برطانیہ سے یہاں پہنچنے والے پہلے بیڑے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ بھارت چھتیس فیصد بھارت کی 36 فیصد آبادی یہ سمجھتی ہے کہ وہ دنیا کے بہترین ملک میں رہتی ہے اور مزید 35 فیصد کا یہ ماننا ہے کہ ان کا ملک دنیا کے بیشتر ملکوں سے بہتر ہے۔
آپ مانیں یا نہ مانیں اسی کو اندھی حب الوطنی کہتے ہیں۔ امریکا اکتالیس فیصد گو کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو پھر سے عظیم بنانے کا نعرہ لگایا اور صدر بن گئے، لیکن امریکا کی تو بڑی آبادی پہلے سے ہی یہی سمجھتی ہے کہ ان کا ملک عظیم ترین ہے۔ 41 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ امریکا دنیا کا بہترین ملک ہے جبکہ 32 فیصد اسے دنیا کے بیشتر ممالک سے بہتر سمجھتے ہیں۔