زمین پر رہنے والے افراد ایک طویل عرصے سے دوسرے سیاروں کی مخلوق سے رابطہ کرنے کی کوشش میں ہیں، اور اس جستجو میں اب تک اربوں ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں، اور عجیب و غریب آلات ایجاد کیے جا چکے ہیں تاکہ کسی طرح خلائی مخلوق سے رابطہ کیا جاسکے۔تاہم چین کے ایک خلاباز نے اپنے حالیہ انٹرویو میں یہ بتا کر اس جستجو کو اور بھی مہمیز کردیا ہے کہ انہوں نے اپنے خلا میں قیام کے دوران ممکنہ طور پر خلائی مخلوق کی آوازوں کو سنا ہے۔
ایک چینی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے یانگ لی وی نے بتایا کہ خلائی جہاز کے اندر رہتے ہوئے انہوں نے کچھ غیر معمولی آوازوں کو سنا تھا، ’یہ آوازیں نہ باہر سے آرہی تھیں نہ جہاز کے اندر سے۔ یہ ایسی تھیں جیسے کوئی خلائی جہاز کی بیرونی سطح کو کسی چیز سے کھٹکھٹا رہا ہو‘۔یانگ لی وی خلا میں جانے والے چین کے پہلے شخص ہیں جو سنہ 2003 میں چین کے پہلے خلائی پروگرام شینزو 5 کے تحت خلا میں گئے۔ اس وقت وہ بطور پائلٹ فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے تاہم اب وہ میجر جنرل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اپنے خلا میں قیام کے دوران انہوں نے یہ غیر معمولی ’دستک‘ کی آوازیں سنی تھیں۔ بقول ان کے، انہوں نے تکنیکی معاونت کاروں کو اس سے آگاہ کیا تھا، اور ان سب نے خلائی جہاز میں موجود آلات کو جہاز کی سطح سے ٹکرا کر دیکھا تھا، لیکن وہ ایسی آواز پید انہیں کر سکے جیسی انہوں نے سنی تھی۔
یانگ لی کا کہنا ہے کہ بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ کوئی ایسی ’شے‘ جو انسانوں سے مختلف ہے، ہمارے ہی جیسے تجسس کا شکار ہو کر ہمارے جہاز کو دیکھنے کی کوشش کر رہی تھی اور عین ممکن ہے کہ وہ کسی دوسرے سیارے کی کوئی مخلوق ہو۔
ان کے بقول نہ صرف انہوں نے بلکہ ان کے دیگر ساتھیوں نے بھی اس آواز کو سنا تھا۔واضح رہے کہ یانگ لی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دو روز قبل ترکی میں کچھ غیر معمولی روشنیوں کا مشاہدہ کیا گیا اور خیال کیا گیا کہ یہ کسی اڑن طشتری کی روشنیاں ہیں۔