سکردو:پاکستان کی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی کاکہنا ہےکہ ناممکن کچھ بھی نہیں ہوتا، اس بارے میں کبھی نہیں سوچا۔ نائلہ کیانی نے عرب نیوز سے انٹرویو میں کہاکہ ناممکن کچھ بھی نہیں ہوتا ہے اس بارے میں کبھی نہیں سوچا ہے۔میرے خاندان میں کوئی بھی نہیں ہے جس کا تعلق کوہ پیمائی سے ہو۔ میں گذشتہ دو برسوں میں کوئی پیمائی کے میدان میں بہت آگے نکل گئی ہوں اور نانگا پربت تک کو سرکیا ہے۔
مجھے کتابیں پڑھنے اور گھڑ سواری کا شوق تھا۔ مجھے گیشر بروم ٹو سر کرنے کے بعد کوئی پیمائی کا جنون ہوا۔ مجھے پہاڑوں میں رہنا اور ان کو سرکرنا اچھا لگتا ہے۔ میں دو بچوں کی ماں ہو اور شوہر کی سپورٹ کے بغیر اپنا یہ شوق کبھی پورا نہیں کرسکتی تھی۔
میری فیملی کو مجھ پر یقین ہےکہ میں مشکل سے مشکل صورتحال سے بھی نکل آتی ہوں۔ میں پروفیشنل بینکر،ماں، بیوی، کوہ پیما سب کچھ ہوں ۔ میری ترجیحات ہیں۔میں یہ کہوں گاکہ زندگی میں جو بھی حاصل کرنا چاہووہ ضرور حاصل کرو۔
میں یہ کہوں گی بڑے خواب دیکھو اور ناممکن کو ممکن کردکھائو۔جس کو لوگ کہیں ناممکن ہے اس کو ممکن کردکھائو۔ واضح رہے کہ پاکستان کی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے نانگا پربت سر کرنے والی پہلی خاتون ہیں ۔نائلہ کیا نی نے گیشربرم ون ، گیشربرم ٹو، ایوریسٹ ، کے ٹو، اناپورنا اور لوٹسے بھی سر کرچکی ہیں ۔