لندن : قومی سیاست میں ایک دوسرے کے سب سے بڑے مخالف عمران خان اور نواز شریف کے درمیان تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت کرانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے دو بڑے سیاسی رہنماؤں عمران خان اور نواز شریف نے بیک ڈور رابطوں کا آغاز کر دیا ہے۔ نواز شریف سے اسحاق ڈار کے ذریعے پیغام رسانی ہو رہی ہے ان کو یہ پیغام دو تین مرتبہ دیا جا چکا ہے کہ میاں صاحب سے کہیں کہ وہ مان جائیں کہ اس وقت ملک کے جو معاشی حالات ہیں، ان میں انتخابات کی تاخیر مناسب نہیں، چاہیں تو وہ اس کی جگہ کوئی اور شرط منوالیں۔
عمران خان کی جانب سے الیکشن اکتوبر نومبر میں کروانے کے پیغام کا نواز شریف کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے ۔ نواز شریف چاہتے ہیں کہ اگلے سال مارچ یا اپریل میں انتخابات ہوں۔ نواز شریف کے جواب کے لیے پندرہ بیس روز انتظار کیا جائے گا، دوسری صورت میں حکومت کے اتحادیوں کو توڑنے کی کوشش کی جائے گی، جیسا کہ فواد چوہدری نے بھی کہا ہے کہ ٹیلی فون پر اس حوالے سے رابطے ہو چکے ہیں۔
سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ کے مطابق دونوں جماعتوں میں دوسرا ڈیڈ لاک الیکشن کمیشن پر ہے ۔ عمران خان کہتے ہیں کہ وہ اس الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات نہیں چاہتے۔ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر تبدیل ہو۔
دوسری طرف پنجاب میں پرویز الہٰی کی بھی خواہش ہے کہ کچھ عرصہ حکومت ابھی چلے اور کچھ منصوبے مکمل کیے جائیں لیکن وہ اس کے لیے پابند ہیں کہ عمران خان جب کہیں گے انھیں اسمبلی توڑنا ہوگی۔