پشاور: خیبر پختونخوا کے علاقوں سوات اور مینگورہ سمیت دیگر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا، لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں سے نکل آئے۔
ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت چار اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے تمام علاقوں سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ زلزلے کا مرکز پاکستان، افغانستان اور تاجکستان کا پہاڑی علاقہ تھا۔
خیال رہے کہ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔ زلزلے قدرتی آفت ہیں زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے۔
زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔