انقرہ: ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے وقت گرفتار ہونے والے افراد میں سے 500 ایسے ہیں جن پر اس سازش میں حصہ لینے کے جرم میں مقدمہ چلے گا۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے ان افراد پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے جن کے بارے میں حکومت کا الزام ہے کہ وہ بغاوت کا منصوبہ بنانے والوں میں شامل ہیں ۔ملزمان دارالحکومت انقرہ کے نواح میں ان مقدمات کے لیے قائم خصوصی کورٹ روم میں پیش ہوں گے۔ ان پر صدر کو قتل کرنے کی کوشش کا الزام بھی ہے۔
اس مقدمے کو بغاوت سے متعلق مقدمات کا سب سے بڑا مقدمہ قرار دیا جا رہا ہے۔کہا جاتا ہے کہ مبینہ طور پارلیمینٹ کو اڑانے کے لیے فوجی بغاوت کے احکامات انقرہ کے شمال مغرب میں موجود فوجی ہیڈ کوارٹر سے جاری کیے گئے تھے۔
اس ناکام کوشش کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا تھا اورمتعدد متشتبہ افراد کا تعلق خودساختہ جلا وطنی اختیار کرنے والے رہنما فتح اللہ گولن سے جوڑا گیاتھا جبکہ فتح اللہ گولن نے ان تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔