اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے وفد نے نامزد عبوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات کی جس میں (ن) لیگ کی جانب سے شاہد خاقان، سعد رفیق، عبدالقادر بلوچ اور دیگر رہنما شریک تھے جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کا وفد فاروق ستار اور کنور نوید جمیل سمیت دیگر رہنماؤں پر مشتمل تھا۔ ایم کیو ایم نے وزیراعظم کے انتخاب میں شاہد خاقان عباسی کی حمایت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے مطالبات کی فہرست (ن) لیگ کو پیش کی جس میں کراچی میں سیل سیاسی دفتر کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ایم کیو ایم پاکستان نے وفاق سے کراچی پیکج اور اسیر کارکنان کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے اس اہم ملاقات میں مسلم لیگ ن نے ایم کیو ایم کی جانب سے کئے گئے تمام مطالبات کو مان لیا۔
ملاقات کے بعد میڈٰیا سے گفتگو کرتے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاوق ستار نے کہا ہمارا ورکنگ ریلیشن ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے ہے اور مسلم لیگ ن کے وفد کی ملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا سندھ میں کرپشن کے نئے ریکارڈ بنائے جا رہے ہیں کیونکہ سندھ اور کراچی 75 فیصد ریونیو دیتا ہے لیکن انہیں کیا ملتا ہے وہ سب کو پتہ ہے۔ اس کے علاوہ دیہی سندھ کے لئے ٹیکس لیا جاتا ہے لیکن انہیں بھی کچھ نہیں ملتا۔
فاروق ستار نے مزید کہا کراچی پونے 3 کروڑ کی آبادی کا شہر بن چکا ہے اور 9 سال سے کراچی کو ایک قطرہ اضافی پانی نہیں ملا۔ سندھ میں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے کوئی بھی وزیراعظم بنے گا اسے سندھ کی صورتحال دیکھنا ہو گی۔
فاروق ستار نے کہا ملک بھر سے لوگ روزگار کی تلاش میں کراچی آ رہے ہیں لیکن ن لیگ نے سیاسی طور پر کراچی کو آوٹ سورس کر دیا تھا تاہم محمد زبیر کے گورنر بننے کے بعد سے کراچی کے مسائل پر توجہ دی جا رہی ہے اور عوامی مسائل تب حل ہوں گے جب بلدیاتی اداروں کو اختیار ملے گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں