اسلام آباد :پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر ازخود نوٹس میں 7 رکنی بینچ کی تشکیل پر اعتراض کر دیا ہے۔ ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن نے کہا ہے کہ ججوں کے خط کا معاملہ انتہائی اہم ہے جس پر 7 رکنی بینچ قبول نہیں ہے، فل کورٹ بنایا جائے اور ازخود نوٹس کیس کی کارروائی ہر صورت میں براہِ راست نشر کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے وکلاء کنونشن نہ بلا کر شکوک و شبہات پر مہر ثبت کی۔ انکا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن بنانے سے پہلے کابینہ نے فیصلہ سنا دیا۔ انکوائری کمیشن سے اپنی مرضی کا فیصلہ لیا جانا تھا، کابینہ میٹنگ میں اس خط کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا گیا۔
رؤف حسن نے کہا کہ تصدق جیلانی بہت اچھے شخص ہیں، ان کے اپنے صاحبزادے نے باقی وکلاء کے ہمراہ خط کے مندرجات کے مطابق کارروائی کے لیے خط لکھا، تصدق جیلانی کی کمیشن سے معذرت کے بعد ازخود نوٹس لیا گیا، مقدمے پر فوری طور پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دعا ہے آج جو اچھا سلسلہ شروع ہوا جاری رہے ۔بانی پی ٹی آئی کی سزا معطل ہوئی ہے، ختم نہیں ہوئی۔ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ آج شاید چیف جسٹس کو سمجھ آیا کہ توشہ خانہ میں سزا قانونی اور اخلاقی طور پر برقرار رکھنے کے قابل نہیں۔
رؤف حسن نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاسی اور جسمانی طور پر ہرانے کی کوشش کی گئی تو منہ کی کھائی، 8 فروری کو جیسے مینڈیٹ چوری کیا گیا وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے۔
پی ٹی آئی کا ججز کے خط پر ازخود نوٹس میں 7 رکنی بینچ پر اعتراض
07:05 PM, 1 Apr, 2024