تاجروں سے انکم ٹیکس وصول کرنے کا نیا طریقہ کار آج سے نافذ،رجسٹریشن لازمی قرار،پہلی وصولی 15 جولائی کو کی جائے گی

تاجروں سے انکم ٹیکس وصول کرنے کا نیا طریقہ کار آج سے نافذ،رجسٹریشن لازمی قرار،پہلی وصولی 15 جولائی کو کی جائے گی

اسلام آباد :  آج سے تاجروں سے انکم ٹیکس وصول کرنے کا نیا طریقہ کار نافذ ہوگا جس میں ہول سیلرز، ہول سیکرز، فرنچائز، فرنیچر، جیولرز اور کیڑے مار ادویات کے اسٹورز کی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔

 ایف بی آر  نے ریٹیلرز کی پانچ کیٹیگریز کو یکم اپریل سے ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔  آج سے تاجروں سے انکم ٹیکس وصول کا نیا طریقہ کار نافذ ہوگا، تاجروں کو 5 بنیادی کیٹیگری میں انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ کیا جائے گا ، تاجروں کی لازمی رجسٹریشن سے متعلق مسودہ اسکیم کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

 
پانچ بڑی کیٹیگریز جن میں ہول سیلرز،ڈیلرز، ریٹیلرز،فرنیچر اورڈیکوریشن شورومز وغیرہ شامل کئے جائیں گے جبکہ کاسمیٹکس اسٹورز،گروسری، میڈیکل اور ہارڈویئر اسٹورزکو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائےگا۔

ہول سیلرز، ہول سیکرز، فرنچائز، فرنیچر، جیولرز اور کیڑے مار ادویات کے اسٹورز کی رجسٹریشن لازمی ہوگی، رجسٹریشن کی اسکیم کا اطلاق ابتدائی طور پر چھ بڑے شہروں میں ہوگا، ان بڑے شہروں میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور شامل ہیں۔

ملک بھر میں ڈیلرز، ری ٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹر کم ری ٹیلرز کیلئے رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دیاگیا ہے، اسٹورز، دوکانوں، ویئر ہاوسز، کاروباری دفاتر رجسٹریشن کرانے کے پابند ہوں گے۔

ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کرکے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا، ہر ماہ کی مقررہ پندرہ تاریخ سے پہلے ٹیکس دینے کی صورت میں تاجروں کو 25 فیصد رعایت ملے گی۔

تاجروں سے ٹیکس دوکان کی سالانہ رینٹل ویلیو کے حساب سے وصول کیا جائے گا اور ہر دوکاندار کو کم از کم سالانہ 1200 روہے انکم ٹیکس دینا ہوگا جبکہ سال 2023 کا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے والے تاجروں کو بھی رعایت ملے گی۔

اسکیم کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا تاہم پہلی ٹیکس وصولی پندرہ جولائی سے ہوگی، قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیشنل بزنس رجسٹری میں زبردستی رجسٹریشن کی جائے گی اور تاجر دوست ایپ کے زریعے تاجروں اور دوکانداروں کا سینٹرل ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا۔

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اس اسکیم کی منظوری دے چکےہیں۔ایف بی آر جلد ہی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرےگا، ایف بی آر انتیس مارچ تک آٹھ سوپینتیس ارب روپے کا ٹیکس جمع کرچکا ہے۔

مصنف کے بارے میں