واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان کو دھمکی آمیز مراسلے کے معاملے پر پاکستان نے امریکہ کو شدید احتجاج ریکارڈ کروایا تاہم امریکہ نے الزامات کی تردید کر دی ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں نہ مداخلت کررہے ہیں نہ ہی کسی قسم کی کوئی دھمکی دی ہے،تاہم پاکستان کی موجودہ صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئینی عمل، قانون کی بالادستی کا احترام کرتے ہیں، پاکستان کی جانب سے عائد الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب کے دوران مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئےاچانک ’امریکہ‘ کا نام لے لیا تھا مگر احساس ہونے پر فوری اپنے الفاظ واپس لیے، انہوں نے کہا کہ ’ابھی ہمیں 8 مارچ کو یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں امریکہ نے (نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے) میسج آتی ہے، میں یہ اسی لیے آپ کے سامنے میسج کی بات کرنا چاہ رہا ہوں‘۔
یاد رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ایک خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وزیر اعظم کے دعوے کے مطابق خط میں لکھا گیا کہ عمران خان کو اقتدار سے الگ کر دیا جائے تو تعلقات میں بہتری آجائے گی اور پاکستان کی ماضی کی غلطیاں بھی معاف کر دی جائیں گیْ۔