اسلام آباد: چینی پر چھوٹے پیمانے پر سٹہ کھیلنے والوں کا بھی روزانہ 5 سے 10 لاکھ روپے کمانے کا انکشاف ہوا ہے۔ چینی مافیا کے مزید 392 بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں
تفصیلات کے مطابق (فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی) ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹہ مافیا کے واٹس ایپ گروپ سے ملک بھر میں ایک ہزار چینی مافیا کا ریکارڈ بھی مل گیا ہے۔ چینی مافیا میں 30 سے زائد شوگر ملز کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے ہیں جبکہ 40 بڑے چینی مافیا کے اکاؤنٹس میں موجود 106 ارب میں سے 32 کروڑ روپے منجمد کروا دیے گئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چینی مافیا کے مزید 392 بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں، 392 اکاونٹس میں 622 ارب کی ٹرانزیکشنز کی گئی اور بےنامی اکاؤنٹس میں موجود 7 ارب روپے منجمد کروا دیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے کا بتانا ہے کہ چینی پر چھوٹے پیمانے پر سٹہ کھیلنے والا بھی روزانہ 5 سے 10 لاکھ روپے کماتا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بعض سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنما بھی چینی مافیا کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔
خیال رہے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بھی شوگر سٹہ مافیا کے الزام میں چیف فنانشل افسران (سی ایف اوز) سمیت 8 بڑے شوگر گروپس کے شعبہ سیلز کے سربراہوں کو طلب کر رکھا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے چیف فنانشل افسران (سی ایف او) اور ہیڈز آف سیلز کے سربراہان کو 2 مئی کو طلب کیا ہے۔
گزشتہ روز چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کے پاس بڑی مچھلیوں کی اربوں روپے کی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں جبکہ آٹا اور چینی سیکنڈل کو بھی منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ معزز احتساب عدالتوں میں قانون کے مطابق بدعنوانی کے 1230 ریفرنس دائر کئے جا چکے ہیں اور میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ اپنے قیام سے اب تک 714 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے جو کہ نمایاں کامیابی ہے۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب کے پاس بڑی مچھلیوں کی اربوں روپے کی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں جبکہ آٹا اور چینی سیکنڈل کو بھی منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین بھی ہے جو سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ عالمی اقتصادی فورم، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو سراہا ہے۔