اسلام آباد: مالیاتی امور سے متعلق قانون سازی آرڈیننس کے ذریعے ہوسکتی ہے یا نہیں سپیکر نے جائزہ لینے کے لئے 8 رکنی کمیٹی بنادی ۔کمیٹی کا پہلا باضابطہ اجلاس کل 2 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔کمیٹی اجلاس میں فریقین کا موقف سننےکےبعدآرڈیننس لانےیا نہ لانےکافیصلہ ہوگا۔
نیو نیوز کے مطابق کمیٹی جائزہ لے گی کہ انکم ٹیکس آرڈیننس، نیپرا آرڈیننس جاری ہوسکتے ہیں یا نہیں ۔سپیکر نے کمیٹی فنانس آرڈیننس پراپوزیشن کےاعتراضات پرکمیٹی بنائی ۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹربابراعوان نے کمیٹی کے حوالے سے بتایاکہ قانون سازی کے حوالےسے یہ بڑا بریک تھرو ہے۔کمیٹی کا مقصد شورشرابے،گالم گلوچ سےہٹ کر قانون سازی کی جائے ۔
کمیٹی میں حکومت کی طرف سے ڈاکٹر بابر اعوان حماد اظہر اور اٹارنی جنرل شامل ہے۔پی پی پی کی طرف سے راجہ پرویزاشرف اور نوید قمر کمیٹی کا حصہ ہیں، مسلم لیگ ن کی طرف سے احسن اقبال اور ایاز صادق کمیٹی میں شامل جبکہ جے یو آئی کی طرف سے شاہدہ اختر علی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
پیر کے روز احسن اقبال نے اسمبلی میں نکتہ اعتراض اٹھایا تھا کہ مالیاتی امور سے متعلق قانون سازی آرڈیننس کے ذریعے نہیں ہوسکتی ۔جس پر سپیکر اسد قیصر نے کمیٹی بنائی۔