ریاض: کورونا وائرس کے سبب سعودی عرب نے دنیا بھر کے ممالک پر حج کی تیاریاں مؤخر کرنے پر زور دیا ہے۔سعودی وزیر حج محمد بنتن نے کہا کہ کورونا کے باعث موجودہ صورتحال میں سعودی عرب کو مسلمانوں کی صحت عزیز ہے، اس لیے صورتحال واضح ہونے کا انتظار کیا جائے اور حج کے معاہدے نہ کیے جائیں۔
سعودی وزیر حج کا کہنا تھا کہ سعودی عرب حج اور عمرہ زائرین کی خدمت اور سہولیات کی فراہمی کے لیے تیار ہے، حکومت نے رواں سال حج ہونے یا نہ ہونے سے متعلق ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سعودی حکومت نے 23 مارچ سے 21 روز کے لیے جزوی کرفیو کا اعلان کر رکھا ہے۔اس سے قبل حفاظتی اقدامات کے تحت تمام مساجد بشمول مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ کے اندرونی اور بیرونی حصے میں پنجگانہ نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کی جاچکی ہے۔
سعودی حکام نے اس سے قبل وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ کے اطراف اسپرے کے لیے مطاف خالی کرایا تھا اور طواف کے عمل کو روک دیا گیا تھا جس کے بعد اوپر منزلوں سے طواف کی اجازت تھی لیکن حرم شریف کے صحن میں داخلے پر پابندی عائد تھی۔
تاہم گزشتہ روز مطاف کو زائرین کے لیے کھول دیا گیا ہے مگر انہیں کعبے کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور اس کے گرد حفاظتی ڈھانچہ لگایا گیا۔کورونا وائرس دنیا کے 200 ممالک پر حملہ کرچکا ہے جس میں چین، امریکا، یورپی ممالک سمیت سعودی عرب بھی شامل ہیں۔