ریاض:پبلک پراسیکیوشن نے بینک لوٹنے اور حملہ آوروں سے متعلق تفصیلات جاری کی ہیں۔پبلک پراسیکیوشن کے مطابق جدید تکنیکی وسائل خصوصاً مصنوعی سیاروں کی مدد سے پتہ چلا ہے کہ ملزمان تربیت یافتہ تھے ۔ واردات کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی ۔ واردات سے قبل 3مرتبہ جائے وقوعہ کا دورہ کر چکے تھے ۔ وہ واردات کےلئے راستوں کا انتخاب اور تقسیم کار کر چکے تھے ۔
عاجل ویب سائٹ نے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے سے بتایا کہ بینک لوٹنے کرنیوالوں میں سے ایک جائے وقوعہ پر صفائی کارکن کے بھیس میں موجود تھا اس کے پاس پستول تھا۔کمپنی کے ایک اہلکار نے بینک کے سرمایہ کی منتقلی سے متعلق تمام معلومات فراہم کر رکھی تھیں ۔ کس وقت گاڑی سامان لیکر نکلے گی ، کتنی رقم ہوگی اور کہاں کہاں سے گزرے گی ۔
جیسے ہی متعلقہ اہلکاروں نے اے ٹی ایم میں رقم رکھنا شروع کی جائے وقوعہ پر صفائی کارکن کے بھیس میں موجود حملہ آور نے پستول نکال کر ہوائی فائر کیا۔اہلکاروں کو ڈرایا دھمکایا ۔
حملہ آور نے رقم کا بیگ چھین لیا۔اسی دوران ملزم کا دوسرا ساتھی موٹر سائیکل پر سوار ہوکر وہاں پہنچ گیا ا۔اس نے اسے موٹر سائیکل پر سوار کیا اور فرار ہو گئے۔آگے چل کر دونوں ایک نجی کار میں سوار ہو گئے جو پہلے ہی سے ان کے انتظار میں کھڑی ہوئی تھی۔ایک ملزم پڑوسی ملک فرار ہوگیا جسے گرفتار کرلیاگیا۔
واردات میں شامل تینوں ملزمان پکڑے گئے ۔تفتیش مکمل کر لی گئی ۔ ملزمان قبضے سے 850ہزار ریال برآمد کر لئے گئے ۔